(یو ا ین آئی) جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے 13 ستمبر کو عید الضحیٰ کی مقدس تقریب سعید کے موقعے پر وادی کے عیدگاہوں، مساجد اور درگاہوں میں اجتماعی طور پر نمازِ عید پر قدغن لگانے کی کارروائی پر وزیرا علیٰ محبوبہ مفتی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کی تاریخ میں اس جبری پابندی کا کوئی ثانی نہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ
تاریخ کشمیر میں عید کے روز درگاہوں اور جامع مساجد پر تالے چڑھانے کی کوئی مثال نہیں ملتی اور نہ ہی سال کے اس مقدس اور بابرکت دن پر کبھی عام لوگوں پر اس قدر طاقت کا بے تحاشہ استعمال کیا گیا ہے۔
یہاں جاری ایک بیان میں مسٹر عبداللہ نے کہا ’عید کے مقدس موقعے پر کشمیری لوگوں کو دبانے کے لئے محبوبہ مفتی کے غیر ذمہ دارانہ اور غیر دانشمندانہ اقدامات شرمناک اور تشویشناک ہیں‘۔